مقدس توما رسولِ پاک و ہند

 جب خداوند یسوع مسیح نے آپ کو رسولوں کی جماعت میں شامل کیا تو اْس وقت آپ یہودی تھے۔ خداوند یسوع کے شاگرد ہونے کے بعد آپ نے دل و جان سے اپنے خداوند کی پیروی کی۔ جب لعزر کی وفات پر ایک بار خداوند نے اپنے شاگردوں سے کہا کہ وہ یہودیہ کو چلیں تو اْس وقت آپ ہی نے دیگر ساتھیوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ یسوع کے ساتھ اس سفر میں شریک ہوں کیونکہ اْس وقت یسوع مسیح کی مخالفت عروج پر تھی۔ آخری کھانے کے موقع پر بھی جب خداوند یسو ع نے اپنے شاگردوں کو بتایا کہ وہ باپ کے پاس جاتا ہے تاکہ اْن کے لیے وہاں جگہ تیار کرے تو آپ ہی نے سوال کیا کہ آپ نہیں جانتے کہ وہ جگہ کہاں ہے؟ اِس کے جواب میں خداوند یسو ع نے کہا کہ راہ حق اور زندگی میں ہوں۔
 اِن ساری باتوں کے علاوہ آپ خداوند یسوع کے مردوں میں سے جی اْٹھنے کی گواہی کے حوالے سے بھی جانے جاتے ہیں۔جب خداوند مسیح مْردوں میں سے جی اْٹھنے کے بعد پہلی بار شا گردوں پر ظاہر ہوئے تو آپ وہاں موجود نہ تھے۔ اس لیے آپ نے اس واقعے کو ماننے سے انکار کر دیا اور اس بات کا اظہار کیا کہ جب تک آپ تصدیق کے طور پر بذاتِ خود دیکھ نہ لیں اِس بات پر یقین نہیں کریں گے۔بعد ازاں آپ نے بہ نفسِ نفیس خداوند یسوع کے ہاتھوں، پاؤں اور پسلی کے زخموں کو دیکھ کر اْنہیں سجدہ کیا اور کہا اے میرے خداوند! اے میرے خدا!اور یہ کہہ کر نہ صرف خود ایمان کا اقرار کیا بلکہ دوسروں کو بھی بیان کیا۔
اسی واقعے کی وجہ سے بعض دفعہ آپ کو”توما شکی“ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ بیان کیا جاتا ہے کہ عید پینتکوست کے بعد آپ پارتھیوں، مادیوں اور فارسیوں کو بشارت دینے کے لیے چل نکلے۔ سفر کرتے کرتے آپ برصغیر تک آن پہنچے۔ روایت ہے کہ آپ ہندوستان اور موجودہ پاکستان کے علاقوں ٹیکسلا،ٹھٹہ وغیرہ تک تبلیغ کرنے کے لیے آئے۔ یہی وجہ ہے کہ آپ جہاں گئے آپ نے وہاں کلیسیائیں قائم کی اور گرجا گھر تعمیر کروائے۔ آپ خود بھی ایک ماہرِ تعمیر ات تھے۔ آپ کے بارے میں یہ بات بھی مشہور ہے کہ آپ نے انڈیا میں شہنشاہ گْندا فورس کے لیے محل تعمیر کیا تھا۔ برصغیر پاک و ہند میں آپ کی خدمات کے حوالے سے ہمارے ہاں لوگ اس بات پر فخر کرتے ہیں کہ ہمیں آپ کی معرفت مسیحیت اور مسیحی ایمان تک رسائی حاصل ہوئی۔ بھرپور منادی کے بعد تقریبا 72 خ س میں آپ کو مائیلا پورمیں شہید کر دیا گیا جو موجودہ مدراس میں موجود ہے۔
 پاپا ئے اعظم پولوس ششم نے آپ کو 1972 میں پاک و ہند کا مربی قرار دیا۔ آپ کی عید ہر سال تین جولائی کو منائی جاتی ہے۔
 اے قدوس مہربان خدا!مقدس توما رسول کے لیے ہم تیرے بہت شکر گزار ہیں۔ جس نے ہماری سرزمین پر آ کر ہمیں نجات کی خوشخبری عطا کی۔ بخش دے کہ ْاس کی شفا عت کی بدولت ہم اپنے ایمان میں ناصرف مضبوط رہیں بلکہ اِس کو عام کرنے میں بھی اپنا کردار ادا کریں۔ آمین

Daily Program

Livesteam thumbnail