مقدس سِستوس دوم اور ساتھی(پاپائے اعظم،شہداء)
آپ ایک ماہرِ فلسفہ دان کی حیثیت سے جانے جاتے ہیں۔ جوانی میں آپ نے مسیحت کو قبول کیا۔ 257 میں آپ نے پاپائے اعظم کا منصب سنبھالا۔ آپ نہایت ہی نیک اور امن پسند تھے۔ آپ نہایت ہی نیک اور امن پسند تھے۔ آپ کے دور میں چونکہ کچھ ایسے لوگ بھی تھے جو راسخ عقیدے سے منحرف ہو گئے تھے۔ یہ لوگ بھی مسیح خداوند کے حقیقی متلاشیوں کو بپتسمہ دیتے تھے تو آپ نے اِس بات پر زور دیا کہ چاہے بپتسمہ دینے والا خود حقیقی ایمان سے پھیرا ہوا ہے۔ بپتسمہ پانے والا کیونکہ سچا جذبہ اور ایمان رکھتا ہے لہذٰابپتسمہ یافتہ ہو جاتا ہے۔ ایک بار جب آپ ایذار ثانیوں کے سبب سے زمین دوز مسیحی قبرستانوں میں پاک ماس ادا کر رہے تھے تو آپ کو گرفتار کر لیا گیا۔ آپ کو اور آپ کے دیگر چھ شماس ساتھیوں کے سر تن سے جدا کر کے ہلاک کر دیا گیا۔
اے خداوند ہمارے خدا!ہمیں احساس ہوتا ہے کہ ا بتدائی کلیسیا میں مسیحیوں کو ایمان کی خاطرنہ صرف دْکھ سہنے پڑے بلکہ جان بھی دینی پڑی۔ ہمیں یہ فضل عطا کر کہ ہم اْن سے حاصل کردہ ایمان کے مطابق اپنی زندگی بسر کریں اور ہر ممکن کوشش کے ساتھ اْس کو دوسروں تک بھی پہنچائیں۔آ مین
Daily Program
