حکومتِ پنجاب کی جانب سے لاہور میں تاریخی ’’کرسمس بین المذاہب ہم آہنگی ریلی ‘‘کا انعقاد

مورخہ 14 دسمبر 2025 کو حکومتِ پنجاب کی جانب سے لاہور میں تاریخی ’’کرسمس بین المذاہب ہم آہنگی ریلی ‘‘کا انعقاد کیا، جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ اس ریلی میںمختلف مذہبی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے مسیحی و مسلم رہنماوں، ہندو اور سکھ برادریوں کے لوگوں نے حصہ لیا اور بین المذاہب ہم آہنگی اور بھائی چارے کے فروغ کے لیے صوبائی حکومت کی کوششوں کی بھرپور حمایت کی۔
کیتھولک کاہنوں اور مذہبی رہنماوںنے پنجاب کے وزیر برائے اقلیتی امور سردار رمیش سنگھ اروڑا کے ہمراہ 14 دسمبر کو سات کلو میٹر طویل ریلی کی قیادت کی، جو سیکرڈ ہارٹ کیتھیڈرل سے لاہور کے ایک مرکزی چوک تک نکالی گئی۔چار گھنٹے جاری رہنے والی اس ریلی میں شرکائ نے کرسمس کے گیت گائے اور نعرے لگائے۔ شرکائ دو ڈبل ڈیکر بسوں ، کنٹینر ٹرکوں ،گاڑیوں اور موٹربائیکس پر سوار تھے، جنہیں سرخ اور سفید غباروں سے سجایا گیا تھا۔
   سردار رمیش سنگھ اروڑا،وزیر برائے انسانی حقوق و اقلیتی امورپنجاب، پاکستان نے  اس موقع پرکہا کہ یہ ریاست کا آئین برابری کا آئین ہے۔ مریم نواز صاحبہ نے واضح الفاظ میں کہا کہ اقلیتیں ہمارے سر کا تاج ہیں۔ انہوں نے نہ صرف یہ بات کہی بلکہ عملی اقدامات کے ذریعے اسے ثابت بھی کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ آج ایک نئی تاریخ رقم ہونے جا رہی ہے، کیونکہ لبرٹی چوک پر کرسمس ٹری سجا کر باقاعدہ طور پر کرسمس کا آغاز کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ مختلف مذاہب کے رہنما�¶ں کا اس ریلی میں اکٹھا ہونا بین المذاہب ہم آہنگی کی ایک روشن مثال اور امن، برداشت اور یکجہتی کا واضح پیغام ہے۔آخر میں انہوں نے کہا کرسمس بین المذاہب ہم آہنگی ریلی دنیا کو یہ واضح پیغام دیتی ہے کہ پاکستان میں مذہبی اقلیتوں کو مکمل مذہبی آزادی حاصل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کے سال 2025 کے بجٹ میں محکمہ اقلیتی امور کے لیے مختص فنڈز میں 300 فیصد اضافہ اس بات کا عملی ثبوت ہے کہ حکومت اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے سنجیدہ اور پُرعزم ہے۔
  ریورنڈ فادر آصف سردار ،وکر جنرل ۔آرچ ڈایوسیس آف لاہورنے فضیلت مآب آرچ بشپ بینی ماریو ٹراوس ۔اپاسٹولک ایڈمنسٹریٹر۔آرچ ڈایوسیس آف لاہور کی جانب سے سردار رمیش سنگھ اروڑا ،علما کرام ،مختلف مذہبی جماعتوں کے رہنماوں ، شرکا اورتمام فادر صاحبان کا دلی شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس ریلی کے انعقاد کے لیے بھرپور اور مثالی انتظامات کیے۔انہوں نے مزید کہا کہ آج کی یہ ریلی امن کے بادشاہ، یسوع مسیح کی پیدائش کی خوشی میں نکالی جا رہی ہے۔ ہم یہاں جمع ہو کر نہ صرف مسیح کی پیدائش کی خوشیوں میں شریک ہو رہے ہیں بلکہ دنیا کو امن، محبت اور بھائی چارے کا پیغام بھی دے رہے ہیں۔ 
    ریورنڈ فادر قیصر فیروز، ایگزیکٹو سیکریٹری، ایپیسکوپل کمیشن برائے کیتھولک کمیونیکیشنز نے کہا کہ یہ  ریلی امن اور سماجی ہم آہنگی کا پراثر اظہار ہے اور ہزاروں افراد، مسیحی، مسلمان اور دیگر مذاہب کے لوگ ایک ساتھ مارچ کر کے اعلان کر رہے ہیں کہ یسوع مسیح امن کا شہزادہ ہو۔
     بشپ الیگزینڈرجان ملک نے کہا کہ سب سے پہلے کرسمس ڈنر کا اہتمام گورنر ہا�¶س میں کیا گیا تھا، جو سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی جانب سے تھا۔ وہ روایت جو نواز شریف نے شروع کی تھی، آج ان کی بیٹی مریم نواز نے جاری رکھی ہے۔ اس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ ان کے دلوں میں اقلیتوں کی کتنی قدر و منزلت ہے۔انہوں نے سردار رمیش سنگھ اروڑا کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اس ریلی کے انتظامات کو کامیابی سے ممکن بنایا اور اْمید ظاہر کی کہ ان کی رہنمائی اور تعاون سے آئندہ بھی مذہبی اقلیتوں کے مسائل کو بہتر طریقے سے حل کیا جا سکے گا اور بین المذاہب ہم آہنگی کو مزید فروغ ملے گا۔ 
   جناب اعجاز عالم آگسٹین سابق وزیر برائے انسانی حقوق، اقلیتی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی پنجاب  نے کہا کہ  بطور مسیحی قوم ہمیں دنیا کو دکھانا ہے کہ ہم ایک ذمہ دار، باشعور اور امن پسند قوم ہیں، جو محبت، احترام اور بین المذاہب ہم آہنگی کے پیغام پر یقین رکھتی ہے۔اس لیے اپنے عمل، نظم و ضبط اور اس ریلی میں بھرپور اور پُرامن شرکت کے ذریعے ریلی کو کامیاب بنائیں تا کہ یہ ریلی ہمیشہ یاد رکھی جائے۔انہوں نے مزید کہا آئیے ہم سب مل کر اس ریلی کو ایک ایسی یادگار مثال بنائیں جو آنے والی نسلوں کے لیے اتحاد، بھائی چارے اور مساوات کی علامت ہو۔
     کل مسالک علمائ کونسل کے چیئرمین محمد عاصم مخدوم نے ریلی کے موقع پر کہا کہ ہم حکومت کے اس اہم اقدام پر خوش ہیں اور اپنے مسیحی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ یہ ریلی بین المذاہب ہم آہنگی اور امن کا پیغام دیتی ہے، اور ہمیں امید ہے کہ اس قسم کے اقدامات سے مذہبی اقلیتوں کو تحفظ اور حمایت حاصل ہوگی۔ ہم دعا کرتے ہیں کہ آئندہ بھی اس طرح کے اقدامات سے تمام مذاہب کے لوگ ایک دوسرے کے ساتھ محبت اور بھائی چارے کے ساتھ زندگی گزار سکیں۔
    جناب طارق گل نے کہا کہ ہم سردار رمیش سنگھ اروڑا صاحب کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتے ہیں۔ وہ تمام لوگوں سے دل سے پیار کرتے ہیں اور ان کے لیے کوئی ڈر یا دھمکی معنی نہیں رکھتی۔ ان کی قیادت اور جذبہ بین المذاہب ہم آہنگی اور اقلیتوں کے تحفظ کے لیے ایک روشن مثال ہے۔
     پارلیمانی سیکریٹری برائے انسانی حقوق و اقلیتی امور، سونیا آشر نے اپنے خطاب میں کہایہ پہلی مرتبہ ہے کہ حکومتِ پنجاب نے مسیحی برادری کے لیے اس قدر اہم اور تاریخی قدم اٹھایا ہے۔ ہم دل کی گہرائیوں سے حکومتِ پنجاب کے شکر گزار ہیں کہ اس نے اقلیتی برادریوں کو نہ صرف تسلیم کیا بلکہ انہیں قومی دھارے میں باعزت مقام بھی دیا۔ہم پُرامید ہیں کہ یہ ریلی پاکستان میں بین المذاہب ہم آہنگی، باہمی احترام اور رواداری کی ایک مضبوط پہچان بنے گی، اور دنیا کو یہ پیغام دے گی کہ پنجاب ایک ایسا صوبہ ہے جہاں تمام مذاہب کے ماننے والے امن، مساوات اور بھائی چارے کے ساتھ زندگی گزار سکتے ہیں۔
پنجاب کی سینئر وزیر محترمہ مریم اورنگزیب نے کرسمس ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیرِ اعظم مریم نواز شریف نے آپ کے لیے ایک تحفہ بھیجا ہے اور وہ یہ ہے کہ صوبے میں جاری کیے جانے والے اقلیتی کارڈز کی تعداد 75,000 سے بڑھ کر 100,000 کردی گئی ہے۔ ان کارڈز کے ذریعے غریب مسیحی خاندان وظائف، صحت کی سہولیات اور ہنگامی امدادی پروگراموں تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔
انہوں نے اس کے ساتھ ساتھ دسمبر 2024 میں شروع کی گئی ایک اقلیتی فلاحی اسکیم کا بھی ذکر کیا، جس 
کے تحت اہل خاندانوں کو ہر تین ماہ بعد 10,000 روپے (تقریباً 36 امریکی ڈالر) فراہم کیے جاتے ہیں۔ یہ اقدامات صوبے میں اقلیتوں کی فلاح و بہبود اور ان کے تحفظ کی غمازی کرتے ہیں۔آخر میں انہوں نے مسیحی برادری اور تمام شرکائ کو ریلی کی شاندار کامیابی پر دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کی ۔  انہوں نے کہا کہ یہ ریلی بین المذاہب ہم آہنگی، امن اور بھائی چارے کا ایک روشن پیغام ہے  جس نے  پاکستان میں مذہبی اقلیتوں کے حقوق کے فروغ کی ایک مثالی مثال قائم کی ہے۔
یہ ریلی پاکستان میں مذہبی ہم آہنگی، بھائی چارے اور اقلیتوں کے حقوق کے فروغ کے لیے ایک اہم اقدام قرار دی گئی ہے۔

Daily Program

Livesteam thumbnail