یسوع مسیح ہمیں نااُمیدی کی قید سے آزاد کرتا ہے۔پاپائے اعظم لیو چہاردہم

مورخہ 14دسمبر2025کوپوپ لیو نے قیدیوں کی جوبلی کے موقع پر  اپنے خطاب میں کہا کہ مسیحی خوشی اُس وقت بھی قائم رہتی ہے جب زندگی بے معنی محسوس ہونے لگے اور ہر چیز تاریک دکھائی دے۔
پوپ لیو چہاردہم نے مقدس یوحنا بپتسمہ دینے والے کاحوالہ دیتے ہوئے کہاکہ وہ اپنی منادی کے سبب قید میں ڈالے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سلاخوں کے پیچھے ہونے کے باوجود یوحنا نے اُمید اور سوال اْٹھانے کا عمل جاری رکھا۔ اس طرح وہ اس بات کی علامت بنے کہ خدا کا کلام خاموش نہیں کیا جا سکتا، چاہے انبیاء سے آزادی ہی کیوں نہ چھین لی جائے۔کیونکہ ایک نبی، چاہے زنجیروں میں جکڑا ہو، پھر بھی سچائی اور انصاف کی جستجو میں اپنی آواز استعمال کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
پوپ لیوکے مطابق، قید خانے میں رہتے ہوئے مقدس یوحنا نے یسوع کے معجزوں کی خبریں سنیں، مگر یہ اعمال اُن توقعات کے مطابق نہ تھے جو انہوں نے قائم کر رکھی تھیں۔ اسی لیے انہوں نے سوال کیاکہ کیا آنے والا تو ہی ہے یا ہم کسی اور کی راہ دیکھیں؟
پوپ لیو نے وضاحت کی کہ اس سوال کے جواب میں یسوع نے اپنی شناخت کی کوئی نظریاتی تشریح پیش نہیں کی، بلکہ لوگوں کو اپنے اعمال کی طرف متوجہ کیا۔ پوپ نے زور دیتے ہوئے کہاکہ ہم میں سب سے کمزور، غریب اور بیمار لوگ خود اُس کی گواہی بن جاتے ہیں۔
مسیح کی پہچان اُس کے کاموں سے ہوتی ہے، جو نجات کی واضح نشانیاں ہیں یعنی اندھے دیکھتے، گونگے بولتے اور بہرے سنتے ہیں۔
پوپ لیو نے کہا کہ یسوع کے کلمات ہمیں نااُمیدی اور دکھ کی قید سے آزاد کرتے ہیں نیزہر پیش گوئی اپنی تکمیل اُسی میں پاتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسیح ہی انسانیت کی آنکھیں خدا کے جلال کی طرف کھولتا ہے۔ایسے خدا کی طرف جومظلوموں کو آواز دیتا،ایسے مظلوم جن کی آواز تشدد اور نفرت نے چھین لی۔جو اُس نظریے پر قابو پاتا ہے جو انسان کو سچائی سے بہرا بنا دیتا اور جو بیماروں کو ایسی بیماریوں سے شفا دیتا ہے جو انسانی وجود کو مسخ کر دیتے ہیں۔
آمدِ مسیح کے اِس بابرکت موسم میں پوپ لیونے مومنین کو دعوت دی کہ وہ خداوند میں ہمیشہ خوش رہیں۔کیونکہ یہ ایسی خوشی ہے جو اُس وقت بھی قائم رہتی ہے جب زندگی بے معنی محسوس ہونے لگے اور ہر چیز مزید تاریک دکھائی دے۔

Daily Program

Livesteam thumbnail