ایئر ٹریفک کنٹرولرز کا عالمی دن
دنیا بھر میں 20 اکتوبر کو ایئر ٹریفک کنٹرولرز کا عالمی دن (International Day of the Air Traffic Controller) منایا جاتا ہے۔اس دن کو منانے کا مقصد اُن افراد کو خراجِ تحسین پیش کرنا ہے جو آسمانوں میں جہازوں کی پروازوں کو محفوظ اور منظم رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ وہ لوگ جنہیں عام طور پر مسافر نہ دیکھتے ہیں، نہ جانتے ہیں، مگر اُن کی موجودگی ہی ہوائی سفر کو ممکن اور محفوظ بناتی ہے۔
یہ دن انٹرنیشنل فیڈریشن آف ایئر ٹریفک کنٹرولرز ایسوسی ایشن (IFATCA) کے قیام کی یاد میں منایا جاتا ہے، جو 20 اکتوبر 1961ء کو قائم ہوئی تھی۔اس تنظیم نے دنیا بھر کے کنٹرولرز کو ایک پلیٹ فارم پر متحد کیا تاکہ ہوابازی کے معیار، تربیت اور حفاظت میں بہتری لائی جا سکے۔اس دن مختلف ممالک میں سیمینارز، ورکشاپس اور خصوصی تقاریب منعقد کی جاتی ہیں، جن میں ہوابازی کے ماہرین اور کنٹرولرز اپنے اپنے تجربات اور چیلنجز پر روشنی ڈالتے ہیں۔
ایئر ٹریفک کنٹرولرز وہ ماہر افراد ہیں جو زمین سے جہازوں کی نقل و حرکت کی نگرانی کرتے ہیں۔ان کا بنیادی مقصد ہوائی جہازوں کے درمیان محفوظ و مخصوص فاصلہ برقرار رکھنا، پروازوں کی روانی کو یقینی بنانا اور ہنگامی حالات میں فوری رہنمائی فراہم کرنا ہے۔وہ پائلٹس سے ریڈیو کے ذریعے رابطے میں رہتے ہیں اورانہیں موسم، فاصلہ، بلندی، لینڈنگ اور ٹیک آف کی ہدایات دیتے ہیں۔دن ہو یا رات، بارش ہو یا دھند ایئر ٹریفک کنٹرولرز اپنی ذمہ داریوں پر ہمہ وقت مستعد رہتے ہیں تاکہ ہر پرواز محفوظ منزل تک پہنچ سکے۔
ہر پرواز کے پیچھے ایک ایسا خاموش عملہ کام کرتا ہے جسے مسافر کبھی نہیں دیکھتے۔ایئر ٹریفک کنٹرول روم میں موجود افراد مسلسل ریڈار اسکرینوں، نقشوں، اور مواصلاتی آلات پر نظر رکھتے ہیں۔ایک لمحے کی غفلت بھی سنگین حادثے کا سبب بن سکتی ہے، اس لیے کنٹرولرز کو نہ صرف ذہنی طور پر مضبوط ہونا پڑتا ہے بلکہ انہیں غیر معمولی توجہ، صبر اور درست فیصلہ سازی کی صلاحیت بھی درکار ہوتی ہے۔
پاکستان میں پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی (CAA) کے تحت ایئر ٹریفک کنٹرول سروسز فراہم کی جاتی ہیں۔اسلام آباد، کراچی، لاہور، پشاور اور کوئٹہ سمیت تمام بین الاقوامی ہوائی اڈوں پر تربیت یافتہ کنٹرولرز 24 گھنٹے اپنی ذمہ داریاں سرانجام دیتے ہیں۔ان کی پیشہ ورانہ مہارت اور نظم و ضبط ہی پاکستان کے ہوائی نظام کو محفوظ اور مؤثر بناتا ہے۔ایئر ٹریفک کنٹرولرز وہ خاموش ہیرو ہیں جو آسمانوں میں نظم و ضبط برقرار رکھتے ہیں۔جہاں پائلٹ اور کیبن کرو، مسافروں کے سامنے ہوتے ہیں، وہیں کنٹرولرز پردے کے پیچھے بیٹھے رہ کر پوری ہوابازی کے نظام کو ایک لڑی میں پروئے رکھتے ہیں۔ان کی ایک غلطی قیمتی جانوں کو خطرے میں ڈال سکتی ہے، اس لیے یہ پیشہ نہایت ذمہ داری، یکسوئی اور پیشہ ورانہ تربیت کا متقاضی ہے۔
ایئر ٹریفک کنٹرولرز کا عالمی دن ہمیں یہ یاد دلاتا ہے کہ ہوائی سفر کی کامیابی صرف پائلٹ یا ایئرلائن کے سبب نہیں بلکہ ان خاموش نگرانوں کی محنت، دھیان اور لگن کا نتیجہ ہے۔یہ دن ان کی خدمات کا اعتراف ہے۔ اُن لوگوں کے لیے جو زمین پر رہ کر آسمانوں کی حفاظت کرتے ہیں۔سلام ہے ان آسمانی محافظوں کو جو ہر پرواز کو منزل تک پہنچانے میں خاموشی سے اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔