عورت!ایک رنگ نہیں مکمل قوس قزح

جب کوئی عورت اپنی ذات کی مالک بن جاتی ہے، تو وہ نہ کسی کی محتاج رہتی اور نہ کسی کی قید میں ہوتی ہیں۔ آپ اُس کی زندگی میں شامل ہو سکتے ہیں اگر چاہیں تو خاموشی سے رخصت بھی لے سکتے ہیں۔ آپ چاہیں تو اُس کی تعریف کریں یا اُس پر تنقید۔ وہ آپ کو احترام سے خوش آمدید کہے گی یا پھر سکون سے الوداع۔ نہ گِلہ، نہ شکوہ بلکہ صرف شکریہ۔
ایسی عورت دوسروں کے سائے اور اندھیروں کو سمجھتی ہے کیونکہ اُس نے خود اپنے سائے کا سامنا کیا ہوتا ہے۔ اسی لیے وہ لفظوں سے نہیں گھبراتی بلکہ سوچ سمجھ کر جواب دیتی ہے۔
مگر اکثر لوگ ایسی عورت کا وجود برداشت نہیں کر پاتے۔ کیونکہ وہ اُس پر قابض ہونا چاہتے ہیں، نہ کہ اُس کا احترام کرنا۔جب ایک عورت اپنی شناخت کو تسلیم کر لیتی ہے تو کائنات اُس کے ساتھ بہنے لگتی ہے۔ اُس کی ہر ادا میں وقار ہوتا ہے اورہر قدم میں شعور۔ وہ صرف زندہ نہیں ہوتی بلکہ وہ ہر لمحے کو جیتی ہے۔وہ ہمدرد بن جاتی ہے، مگر کمزور نہیں بنتی۔وہ سوچ سمجھ کر فیصلے کرتی ہے۔وہ جانتی ہے کہ محبت دینا بھی خوبصورتی ہے اور اُسے لینا بھی حق ہے۔وہ  دوسروں کوپہچاننے میں آسان ہوتی ہے کیونکہ وہ دو رُخوں میں نہیں بٹتی۔
ایسی عورت دھوپ میں بھی مسکراتی اور طوفان میں بھی ڈٹ کر کھڑی رہتی ہے۔ وہ زندگی کا جشن مناتی ہوئی موت کے رازوں سے بھی آشنا ہوتی ہے۔ وہ حالات سے لڑتی نہیں، اُن کے ساتھ رقص کرتی ہے۔ کیونکہ وہ صرف ایک رنگ نہیں مکمل قوس قزح ہوتی ہے۔

Daily Program

Livesteam thumbnail